از:سہیل شہریار
امریکی صدارتی انتخابات میں دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے امیدوار 5نومبر کو ہونے والے الیکشن کے لئے میدان میں آچکے ہیں مگرکیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر کے عہدے کے لیے ایک امیدوار سیاسی جماعت کا باضابطہ امیدوار کیسے بنتا ہے۔
یہ ایک دلچسپ عمل ہے جو وقت کے ساتھ تیار ہوا ہے۔ آئیے امریکہ کے سیاسی پرائمری اور کاکسز کی دنیا میں غوطہ لگائیں، جہاں امیدواروں کو وائٹ ہاؤس کی دوڑ میں اپنی جماعتوں کی نمائندگی کے لیے نامزد کیا جاتا ہے۔
امریکہکا آئین صدر کے انتخاب کے لیے قوانین کا خاکہ تو پیش کرتا ہے۔ مگر اس بارے میں کوئی رہنمائی فراہم نہیں کرتا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے امیدواروں کا انتخاب کیسے کرنا چاہیے۔
ابتدا میں اس کا فیصلہ پارٹیوں کے کنونشنز میں ہوا کرتاتھا جو پرجوش اجتماعات ہوتے تھے۔مگر ان میں اکثر پارٹی کے طاقتو ر عہدیداروں اور فنانسرز یعنی بڑے کاروباری اداروں کا غلبہ ہوتا تھا جو مندوبین کی وفاداریوں پر کنٹرول رکھتے تھے۔ صدارتی امیدواروں کا انتخاب لوگوں کی مرضی کی عکاسی کرنے سے زیادہ تجارتی مفادات، سرپرستی اور یہاں تک کہ پیسے کے بارے میں بھی تھا۔ 1900 کی دہائی کے اوائل میں، کچھ ریاستوں نے قومی نامزد کنونشن کے لیے مندوبین کے انتخاب کے لیے پرائمری انتخابات کا انعقاد شروع کیا۔ ان پرائمریز کا مقصد پارٹی باسز کے اثر و رسوخ کو کم کرنا تھا۔
اس نئے نظام کے تحت1912 میں تھیوڈور روزویلٹ نے پرائمری انتخابات کے ذریعے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کے لئے نامزدگی حاصل کرنے کی کوشش کی۔ جب کہ اس نے مقبول ووٹ کی اکثریت حاصل کی۔مگر وہ اس لئے نامزدگی حاصل نہیں کر سکےکیونکہ کنونشن کے صرف 42% مندوبین کو پرائمری کے ذریعے منتخب کیا گیا تھا۔
اس واقعہ نے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے عمل میں اہم تبدیلیوں کو جنم دیا۔اور1920 کی دہائی تک زیادہ تر ریاستوں نے پرائمری انتخابات کو مندوبین کے انتخاب کے طریقہ کار کے طور پر اپنایا جس سے وہ صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے عمل کا ایک اہم حصہ بن گئے ۔
آج تقریباً ہر ریاست پرائمری یا کاکسز میں ایسے مندوبین کا انتخاب کرتی ہے جو اپنے منتخب صدارتی امیدوار کی حمایت کرتے ہیں۔ اب پارٹیوں کے قومی کنونشن صدارتی امیدواروں کو منتخب کرنے کےاجتماع کے طور پر کام نہیں کرتے۔ اس کے بجائے وہ نامزدگیوں کو شروع کرنے۔ منشور سازی اور انتخابی موضوعات کو ترتیب دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔
پرائمری فروری سے جون تک ہوتی ہے، اور اس دوران ہر ریاست میں انتخابات ہوتے ہیں۔فروری کے شروع میں پہلا الیکشن ہمیشہ آئیووا میں ہوتا ہے۔ جس کے بعد جون تک ریاستوں میں پرائمری انتخابا ت میں امیدوارمندوبین کی حمایت حاصل کرتے ہیں۔ ان کا چناؤ اس پر منحصر ہے کہ انہیں کتنے ووٹ ملتے ہیں۔ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر کل 3.979 مندوبین اپنے پارٹی امیدوار کا چناؤ کرتے ہیں۔ جبکہ ریپبلکن پارٹی میں ان مندوبین کی تعداد 2.472 ہے۔ہر ریاست میں دستیاب مندوبین کی تعداد ریاست کے باشندوں کی تعداد پر منحصر ہے۔مندوبین دراصل حقیقی لوگ ہیں۔یہ لوگ اس امیدوار کے لیے ووٹ دینے کے پابند ہیں جس کے لیے انھیں تفویض کیا جاتا ہے جب پارٹیاں پرائمری کے اختتام پر ان کے کنونشنز میں شریک ہوں۔جو ایک رسمی کاروائی ہوتی ہے۔