پاکستان میں 5Gکب آئے گا ؟

 

 

 

 

 

از: سہیل شہریار

دنیا کے بیشتر ملکوں میںزیر استعمال برق رفتار 5جی انٹرنیٹ سروس پاکستان میں کب شروع ہوگی ۔اس سوال کا جواب ہم سب جاننا چاہتے ہیں۔کیونکہ اس مواصلاتی سہولت کا ملک میں آغاز تقریباً ایک دہائی سےکسی نہ کسی وجہ سے تاخیر کاشکار ہوتا آرہا ہے۔
مسلم لیگ ۔ن کے تیسرے دور حکومت کے دوران 2014میں ملک میں 4جی سپکٹرم کی نیلامی عمل میں آنے کےساتھ یہ اعلان بھی کیا گیا تھا کہ اب جلد ہی ملک میں 5G کی جدید ترین انٹر نیٹ سروس بھی متعارف کروائی جائے گی۔ مگر لگ بھگ دس سال گزرنے کے بعد بھی یہ بیل منڈے نہیں چڑھ پائی۔مگر اسی دوران ایک بار پھر 4gسپکٹرم کی نیلامی کی گئی۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اب اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے تیاریا ں مکمل کر لی ہیں۔جس کے لئے 2 ستمبر 2024 کو 5G سپیکٹرم کی نیلامی کے لئے کنسلٹنسی اور آئی ایم ٹی سپیکٹرم کے اجراء کے لیے تکنیکی بولیاں کھولی جا ئیں گی۔ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا) کے زیر انتظام ای-بولی کے نظام کے ذریعے دلچسپی کا اظہار کرنے کے بعد کل دس کمپنیاں اس مشاورتی کردار کے لیے دوڑ میں ہیں۔نیلامی میں کامیاب ہونے والی کنسلٹنٹ کمپنی سپیکٹرم ویلیو ایشن، 5G لانچ ماڈلز اور پالیسی ۔ اسپیکٹرم بینڈ کی قیمت کا تعین اور ادائیگی کے اختیارات اور5G ٹیکنالوجی سے متعلق صحت اور حفاظت کے خدشات کو دور کرنےکی سفارشات تیار کرے گا۔ اسکے علاوہ ایک جامع رپورٹ تیار کی جائے گی جس میں امریکی ڈالراور پاکستانی روپے دونوں میں اسپیکٹرم کی تشخیص کا احاطہ کیا جائے گا۔ اس میں اگلے تین سالوں کے لیے مستقبل کے تخمینے بھی شامل ہوں گے۔
ناظرین و سامعین
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے توقع ظاہر کی ہے کہ مشیروں کی تقرری کے بعد ملک میں 5G اپریل 2025 تک شروع کر دیا جائے گا۔ پی ٹی اے نیلامی میں شرکت کے لیے نئی کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے ۔جس کا مقصد مارکیٹ کو وسعت دینا اور مسابقت کو بڑھانا ہے۔ اور ضمن میں حکومت کو اس سپیکٹرم کو کم قیمت پر پیش کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ سعودی عرب نے اپنا 5Gسپیکٹرم 90,000 ڈالر فی میگا ہرٹز کے حساب سے فروخت کیا ہے۔ جبکہ پاکستان نے2014میں پہلی مرتبہ 29 ملین ڈالر فی میگا ہرٹز کے حساب سے 4G سپیکٹرم 15سال کے لئے فروخت کیا تھا۔جبکہ دوسری بار
ٹیلی کام کمپنیاں اس وقت 265 میگا ہرٹز سپیکٹرم استعمال کر رہی ہیں۔ جبکہ ریگولیٹر 5G سروسز کے لیے اضافی 567 میگاہرٹز دستیاب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More