تھرکول منصوبے سے گیس کی قیمت میں 60فیصد کمی کا امکان

لاہور(آئی پاک ٹی وی ) تھر کول منصوبے سے گیس کی قیمت میں 60فیصد کمی کا امکان ہے۔
تھر کے کوئلے کی گیسیفیکیشن گیس کی لاگت کو موجودہ $20 فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (درآمد شدہ گیس کے لیے) سے $8 فی ایم ایم بی ٹی یو تک کم کر سکتی ہے، جس سے توانائی کا زیادہ سستا اور قابل اعتماد ذریعہ فراہم ہو گا۔
اس کا انکشاف پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے سابق چیئرمین اور توانائی اور ٹیکنالوجی مینجمنٹ کے معروف ماہر ڈاکٹر فرید ملک نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کی نیلسن منڈیلا یونیورسٹی میں کئے گئے لیبارٹری ٹیسٹوں سے معلوم ہوا کہ تھر کا کوئلہ گیسیفیکیشن کے لیے موزوں ہے اور اسے دیگر صنعتی شعبوں جیسے کھاد، سٹیل اور مائع ایندھن میں وسیع پیمانے پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ٹیسٹ کے نتائج بتاتے ہیں کہ تھر کے کوئلے میں راکھ کا مواد تقریباً 18 فیصد ہے اور راکھ کا بہاؤ درجہ حرارت تقریباً 1,325 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، جو اسے گیسیفیکیشن کے لیے موزوں بناتا ہے۔
کاربن ری ایکٹیویٹی زیادہ ہے، جو کہ لگنائٹ کوئلے کی مخصوص ہے۔ متوقع خالص گیس کی پیداوار 1,550 اور 1,600 کیوبک میٹر فی ٹن کے درمیان ہے۔
جرمنی اور جنوبی افریقہ دونوں کوئلے کی گیسیفیکیشن کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے رہنما ہیں۔ تھر کے کوئلے کی گیسیفیکیشن پوٹینشل کی توثیق پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے تھر کے کوئلے کے ذخائر کو مکمل طور پر ترقی دینے کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More