امریکی صدارتی الیکشن ،کملا ہیرس کی جوبائیڈن کے مقابلے میں بہتر کارکردگی

از:سہیل شہریار

ہیرس اور ٹرمپ امریکہ کے صدارتی انتخاب کی اپنی اپنی مہم کے سلسلے میں آجکل میدان جنگ کی ریاستوں خصوصاً سب سے زیادہ الیکٹورل ووٹوں کی حامل ریاست پنسلوانیا میں ووٹروں کو رجھانے میں مصروف ہیں ۔ مگرتازہ ترین سی این این پول آف پولز میںکسی امیدوارکی واضح برتری سامنے نہیں آئی۔
امریکی صدارتی الیکشن کے تازہ ترین پول آف پولزمیں صدارتی دوڑ میں مجموعی طور پر نائب صدر کملا ہیرس کو ممکنہ طور پر اوسطاً 50 فیصد رائے دہندگان کی حمایت حاصل ہے۔ جس کے مقابلے میں48فیصد ووٹرسابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کر رہے ہیں۔
تازہ ترین اوسط میں ایک نئے اے بی سی نیوزپول کو شامل کیا گیا ہے۔ جس میں ہیریس کو 50فیصداور ٹرمپ کے 48فیصد ممکنہ ووٹروں کی پسندیدگی حاصل ہے ۔سی بی ایس نیوز کے "آپکی حکومت” پول میں ہیرس کو ٹرمپ کے 48فیصد کے مقابلے میں 51فیصدممکنہ رائے دہندگان کی حمایت حاصل ہے ۔جبکہ این بی سی نیوز کے ایک سروے میں رجسٹرڈ ووٹرز کے درمیان کثیر الطرفہ بیلٹ ٹیسٹ میں ٹرمپ نے 47 فیصداور ہیرس کے 46 فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل کی ہے۔
سازگار ریپبلکن یا ڈیموکریٹک ٹرن آؤٹ منظر نامے کے تحت ان پولز اور سرویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہیریس اور ٹرمپ کے درمیان مقابلہ قومی سطح پر2سے3 پوائنٹ کے فرق کے اندر ہے۔
اس وقت پولز بتاتے ہیں کہ کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ تمام معلق ریاستوں میں ایک دوسرے کے انتہائی قریب ہیں – اور جب دوڑ اتنی قریب ہو تو جیتنے والےکی پیشین گوئی کرنا بہت مشکل ہے۔
ماضی میںپولز نے 2016 اور 2020 دونوں میں ٹرمپ کی حمایت کو کم ظاہر کیا تھا مگر حقیقی نتائج ان سے مختلف تھے۔
خواتین و حضرات
اگر آپ ہیریس کے اس دوڑ میں شامل ہونے کے بعد کے رجحانات پر نظر ڈالیں تو قومی سطح پر جو بائیڈن کے مقابلے میں اسکی کارکردگی نمایاں طور پر بہتر ہے۔ کیونکہ بائیڈن صدارتی دوڑ میں ٹرمپ سے اوسطاً 5پوائنٹ پیچھے تھے۔مگریہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ قومی سطح کے مقابلے میں ریاستی سطح پرکم ڈیٹا دستیاب ہوتا ہے اور ہر پول میں مارجن زیادہ ہوتا ہے۔ چنانچہ غلطی کا مطلب ہے کہ نمبر زیادہ یا کم ہوسکتے ہیں۔
میدان جنگ کی سات معلق ریاستوں میں اس وقت ہیرس اور ٹرمپ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔اور ان ریاستوں کے 93الیکٹورل ووٹ کسی بھی امیدوار کی کامیابی میں کلیدی کردار کے حامل ہیں۔ان میں نیواڈا کے6 الیکٹورل ووٹ ہیں۔ پنسلوانیا کے سب سے زیادہ19۔ وسکونسن کے 10۔ مشی گن کے15۔ شمالی کیرولینا کے16۔ جارجیا کے بھی16۔اور ایریزونا کے11ووٹ ہیں۔
ایریزونا، جارجیا اور شمالی کیرولائنا میں اگست کے آغاز سے لے کر اب تک کئی بار برتری بدلی ہے لیکن ٹرمپ کو اب چند ہفتوں سے معمولی برتری حاصل ہے۔ نیواڈا میں بھی ایسی ہی کہانی ہے لیکن اس وقت ہیرس قدرے آگے ہے۔میدان جنگ کی تین دیگر ریاستوں – مشی گن، پنسلوانیا اور وسکونسن میں – ہیرس اگست کے آغاز سے ہی آگے چل رہی ہیں۔ مگر یہ برتر ی کبھی بھی 3پوائنٹس سے زیادہ نہیں رہی اور حالیہ دنوں میں تو یہ برتری آدھے پوئنٹ تک بھی کم ہو ئی ہے۔
ماضی میں یہ تینوں ریاستیں ڈیموکریٹس کا گڑھ تھیں ۔مگر ٹرمپ نے انہیں 2016 میں صدارت جیتنے کے راستے پر سرخ کر دیا تھا۔ البتہ بائیڈن نے انہیں 2020 میں دوبارہ حاصل کیا۔ اگر اب کی بار ہیریس ایسا کر سکتی ہیں توانہیںیہ صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے تیار ہو جانا چاہیے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More