از: سہیل شہریار
شنگھائی تعاون تنظیم کا 23واںسالانہ اجلاس اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے۔ جس میں سربراہی کانفرنس کا انعقاد کل وفاقی دارالحکومت کے جناح کنونشن سینٹر میں ہو گا۔ اس موقعہ پر پاکستان ایک برس کی مدت کے لئے تنظیم کی سربراہی سنبھالے گا۔
یہ پاکستان کے رکن بننے کے بعد پہلا موقعہ ہے جب شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس پاکستان میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں شرکت کے لئے معزز مہمانان اپنے وفود کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ چکے ہیں ۔جہاں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں
وزیر اعظم شہباز شریف آج منگل کی شام منعقد ہونے والے ابتدائی اجلاس میں بھارت کی باری مکمل ہونے پر ایک سال کی مدت کے لیے ایس سی او کی سربراہان حکومت کی کونسل کی قیادت سنبھالیں گے۔وزیراعظم پاکستان زیر صدار ت ہونے والے اس اجلاس میں رکن ملکوں چین، روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان کےوزرائے اعظم اور ایران کے اول نائب صدر سمیت بھارت کے وزیر خارجہ شریک ہونگے۔ مبصر ملک منگولیا کے وزیر اعظم کے علاوہ ترکمانستان کے وزیر خارجہ بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ جبکہ ایک درجن کے قریب شراکت دار ملکوں اور تنظیموں کے اعلی حکام بھی اجلاس میں موجود ہونگے۔آج منگل کے روز شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کی کونسل کے ابتدائی اجلاس کے بعد تنظیم کے نئے سربراہ وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے مہمانان گرامی کے اعزاز میں عشائیہ دن کے اہم ایونٹ ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کا بڑا اجلاس کل بدھ کے روز ہوگا جس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور تنظیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔یہ سربراہی اجلاس اور بہت سے موضوعات کا بھی احاطہ کرے گا۔ جو علاقائی سلامتی اور تعاون کے لیے اہم ہیں۔
کل بدھ کو دن بھر سرگرمیاں پروگرام کا حصہ ہیں۔ جس میں سربراہی اجلاس کی کارروائی صبح متوقع ہے۔پروگرام کے مطابق شرکاء بدھ کی صبح جناح کنونشن سینٹر پہنچیں گے۔ جہاں وزیراعظم شہباز شریف ان کا استقبال کریں گے۔گروپ فوٹوز کے بعد اجلاس کی باقاعدہ کاروائی وزیر اعظم شہبازشریف کے ابتدائی کلمات سے ہوگی۔ جس کے بعد دیگر رکن ممالک کےسربراہان اظہار خیال کریں گے۔دن کا ایک اہم ایجنڈا باہمی تعاون کی دستاویزات اور اجلاس کے اعلامیہ کی تیاریہے جو وزیر اعظم پاکستان کے اختتامی کلمات پیش کرنے سے پہلےایوان میں پیش کی جائیں گی۔اجلاس کے بعد دوپہر کو پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ایس سی او کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔جبکہ وزیر اعظم شہباز کی طرف سےمہمانوںکے اعزاز میں ظہرانہ دیا جائے گا۔جس کے بعد مہمانوں کی اپنے ملکوں کو واپسی کا سلسلہ شروع ہو جائےگا۔تاہم چینی وزیر اعظم لی چیانگ اپنے پاکستان کے چار روزہ دورے کے سلسلے میں اسلام آباد میں قیام کریں گے۔
اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے رکن ممالک کے سرکردہ رہنماؤں میںچینی وزیر اعظم لی چیانگ۔روسی وزیر اعظم میخائل ولادیمیر میشوسٹن۔ایران کےاول نائب صدر محمد رضا عارف۔بیلاروسی وزیر اعظم رومن گولوچینکو ۔ قازقستان کے وزیر اعظم اولزاس بیکٹ ینوف۔کرغزستان کے وزراء کابینہ کے چیئرمین زاپروف اکیل بیک۔تاجکستان کے وزیر اعظم کوخیر رسول زادہ۔ازبکستان کے وزیر اعظم عبداللہ اریپوف۔منگولیا کے وزیر اعظم اویون ایرڈین لووسانامسرائی۔بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر۔ایس سی او کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ۔ترکمانستان کی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد میردوف۔ایس سی او RATS ایگزیکٹو کمیٹی کے ڈائریکٹر رسلان مرزائیف۔ایس سی او بزنس کونسل بورڈ کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ۔اور ایس سی او انٹربینک یونین کونسل کے چیئرمین مارات ییلی بائیف شامل ہیں۔