پاکستان میں گرے کرنسی مارکیٹ ،غیر قانونی دھندا کرنے والوں کیخلاف سخت اقدامات

 

 

 

 

 

 

از: سہیل شہریار

پاکستان میں گرے کرنسی مارکیٹ کے از سر نو سامنے آنے کے بعد ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے سے موصول ہونے والی ترسیلات زر میںکمی کے پیش نظر ایکسچینج کمپنیوں کو ترسیلات زر کو متحرک کرنے کی کوششوں میں اضافہ کرنے کی ترغیب دینے کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے یکم اکتوبر سےمقررہ بینکوں کے حوالے کی جانے والی ترسیلات زر پر ہر امریکی ڈالر کے بدلے چھ پاکستانی روپے تک اضافی ادائیگیوں کی پیشکش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تاہم اس ترغیبی ادائیگی کا تعین متعلقہ کمپنیو ں کی ڈالرز میں جمع کرائی جانے والی رقوم کے حجم میں اضافےکی بنیاد پر کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے اس ضمن میں حالیہ دنوں میں ایک تقریب میں اقدامات کئے جانے کا اشارہ دیا تھا جس کے بعد اب بنک دولت پاکستان نے باقاعدہ احکامات جاری کر دئیے ہیںجن کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں کومرکزی بنک کے نامزد بینکوں کے حوالے کی جانے والی ترسیلات پر ہر امریکی ڈالر کے لیے دو روپے کی بنیادی شرح فراہم کی جائے گی۔اسکے علاوہ انہیں ایک متغیر جزو فراہم کیا جائے گا جس میں نامزد بینکوں کے حوالے کی جانے والی ترسیلات کے پچھلے سال کے مقابلے میں 5فیصد یا 25 ملین ڈالرسے کم اضافہ کے لیے۔ ہر اضافی ڈالرپر تین روپے ادا کیے جائیں گے۔جبکہ پچھلے سال کے مقابلے میں 5فیصد سے زیادہ یا25ملین ڈالرسے زیادہ کی اضافی ترسیلات زر پر ہر ڈالر کے لئے چار روپے اضافی ادا کئے جائیں گے۔
بینک دولت پاکستان نے کہا ہے کہ اس کی طرف سے ماہانہ بنیادوں پر ایکسچینج کمپنیوںکی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے مطابق ادائیگی کی جائے گی۔جبکہ ادائیگیوں میں کوئی بھی مطلوبہ ایڈجسٹمنٹ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں کی جائے گی۔
آپکو یاد ہوگا گذشتہ برس کے اوائل میں جب ملک میںامریکی ڈالراوپن مارکیٹ میں 340روپے سے تجاوز کر گیا تھا تو یہ اسی گرے کرنسی مارکیٹ کے مافیا کا کیا دھرا تھا جس کے نتائج قوم اور معیشت ابھی تک بھگت رہے ہیں۔ کیونکہ ڈالر کی قدر میں سو روپےتک بلاجواز اضافے نے جہاں ملک کو مہنگائی کے تباہ کن طوفان سے دوچار کیا ۔ساتھ ہی ملکی معیشت کو بیرونی قرضوں کی مالیت اور زر مبادلہ میں کی جانے والی ادائیگیوںجیسا کہ بجلی پیدا کرنے والے آئی پی پیز کی ادائیگیوں میں ایک تہائی کے قریب بڑے اضافے سے دوچار کر دیا تھا ۔ چنانچہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ اسی کا شاخسانہ ہے۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بنک کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کے نتیجے میں کرنسی مارکیٹ میں بتدریج استحکام آ رہا ہے۔لوگ نظام میں واپس آرہے ہیں اور ایکسچینج کمپنیوں کے پاس دستیاب زر مبادلہ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم اب بھی غیر قانونی دھندا کرنے والوں کے سد باب کے لئے پچھلے سال ہی کی طرح سخت تادیبی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More