اسلام آباد(آئی پاک ٹی وی ) جوہری توانائی کا گرڈ میں حصہ 16.2سے بڑھ کر 17.4فیصد ہو گیا ۔
ورلڈ نیوکلیئر انڈسٹری اسٹیٹس رپورٹ (WNISR) 2024 کے مطابق 3,262 میگاواٹ کی آپریشنل پیداواری صلاحیت کے ساتھ2023 میں جوہری پاور پلانٹس سے بجلی کا حصہ 17.4فیصد پر پہنچ گیا جو کہ 2022میں 16.2فیصد تھا ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس وقت 3.3 گیگا واٹ (جی ڈبلیو) کی مشترکہ (نیٹ) صلاحیت کے ساتھ چھ جوہری ری ایکٹر چلا رہا ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے ڈیٹا بیس کا حوالہ دیتے ہوئے، اس نے کہا کہ پاکستان میں جوہری بجلی کی پیداوار 2022 میں 22.2 ٹیرا واٹ گھنٹے (TWh یا بلین کلو واٹ گھنٹے) سے بڑھ کر 2023 میں 22.4TWh تک پہنچ گئی ہے۔
نیوکلیئر پاور پلانٹس سے بجلی 2022 میں 16.2 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں ریکارڈ 17.4 فیصد ہو گئی۔
جرمنی کے دفتر برائے سیفٹی آف نیوکلیئر ویسٹ مینجمنٹ، فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن، ہینرک بول فاؤنڈیشن، یورپی پارلیمنٹ میں گرینز-ای ایف اے گروپ اور سوئس قابل تجدید توانائی فاؤنڈیشن کی مالی اعانت سے مرتب کردہ رپورٹ میں نوٹ کیا گیا ہے کہ 32 نیوکلیئر پلانٹ سے بجلی پیدا کرنے والے ممالک میں امریکا 96 ہزار 952 میگاواٹ کی پیداوار صلاحیت کے ساتھ سرفہرست ہے، جس کے بعد فرانس 61 ہزار 370 میگاواٹ، چین 51 ہزار 152 میگاواٹ کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔