امریکی صدارتی انتخابات میں نائب صدارت کے امیدواروں کے درمیان اکلوتا مباحثہ

 

 

 

 

 

 

از:سہیل شہریار

امریکی صدارتی الیکشن میں نائب صدارت کے امیدواروں کے مابین اکلوتا مباحثہ کل ہو رہا ہے ۔ انتخابی عمل کے دوران صرف یاک صدارتی مباحثہ ہونے کی بنا پراس مباحثے میںڈیموکریٹ امیدوار ٹم والز اور انکے مدمقابل ریپبلکن امیدوار جے ڈی وینس کو سیاسی منظر نامے کو نئی شکل دینے کا موقع مل سکتا ہے۔
امریکی نائب صدارتی مباحثہ امریکی وقت کے مطابق منگل یکم اکتوبر کی رات 9 بجے مین ہیٹن نیویارک میں سی بی ایس براڈکاسٹ سینٹر سے براہ راست نشر کیا جائے گا۔ یہ مباحثہ چار منٹ کے دو اشتہاری وقفوں کے ساتھ90 منٹ تک چلنے کی توقع ہے۔اور اس میں میزبانی کے فرائض سی بی ایس ایوننگ نیوز کی اینکر نورہ او ڈونل اور فیس دی نیشن کی میزبان مارگریٹ برینن انجام دیں گی۔
ٹرمپ اور ہیرس کے مابین ہونے والےامریکی صدارتی مباحثے کے متضاد نائب صدارتی امیدواروں کے مائیکروفون آن رہیں گے – لیکن سی بی ایس کا کہنا ہے کہ ادارہ ضرورت پڑنے پر انہیں آف کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
اس مباحثے میں بھی صدارتی مباحثے کی طرح اسٹوڈیو میں حاضرین موجود نہیں ہونگے ۔ امیدواروں کو عنوانات اور سوالات پیشگی فراہم نہیں کیے جائیں گے۔ صرف میزبانوں کو سوالات کرنے کی اجازت ہے۔مباحثے میں کوئی ابتدائی بیان نہیں ہوگا۔ لیکن ہر امیدوار دو منٹ کا اختتامی بیان دے سکے گا۔ جس میں ٹاس جیتنے کے بعد وینس نے آخرمیں اپنا اختتامی بیان دینے کا انتخاب کیا ہے۔
* امیدواروں کو ہر سوال کا جواب دینے کے لیے دو منٹ۔ تردید کے لیے ایک منٹ۔ اور ممکنہ طور پرمیزبانوںکی صوابدید پر فالو اپ کے لیے ایک ایک منٹ دیا جائے گا۔
* دو کمرشل وقفوں کے دوران امیدواروں کو اپنے عملے کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ وینس اور والز ایک جیسےڈائس پر کھڑے ہوں گے۔ اسٹیج کے بائیں جانب والز اور دائیں جانب وینس ہونگے۔جبکہ مباحثے میں پروپس اور پہلے سے لکھے گئے نوٹ منع ہیں۔ ہر امیدوار کو ایک خالی نوٹ پیڈ، قلم اور پانی کی بوتل دی جائے گی۔
امریکہ کے صدارتی انتخاب میں نائب صدر کے امیدواروں کے مابین مباحثہ عموماً اپنے صدارتی امیدوار کی شخصیت وکردار کو مد مقابل سے برتر ظاہر کرنے اور مخالفین میں کیڑے نکالنےپر مرکوز رہتا ہے۔مگر اس مرتبہ یہ مباحثہ دو نسبتاً غیر معروف امیدواروں کے درمیان ہو رہا ہے۔وینس اور والز دونوں اس موسم گرما میں نئے چہروں کے طور پر امریکہ کے سیاسی منظر نامے پر ابھرے تھے۔ اور اس وقت دونوںامیدوارمنگل کے روز کے نائب صدارتی مباحثے میںبہت بڑی تعداد میں سامعین سے خطاب کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس سال والز وانس کی بحث ووٹرز کی رائے بدلنے کی وجہ بن سکتی ہے۔ کیونکہ ہیریس اور ٹرمپ نے ستمبر کے شروع میں صرف ایک بارسٹیج شیئر کیا تھا۔یہ امر بھی قابل توجہ ہے کہ منگل کو الیکشن کے دن سے پہلےیہ ووٹروں کے لیے دونوںنائب صدارتی امیدواروں کو براہ راست دیکھنے کاآخری موقع ہوگا۔


اس مباحثے میںوالز اور وینس دونوں کوایسی بڑی غلطیوں سے بچنے کی ضرورت ہوگی جنہیں لامتناہی دوبارہ چلایا جا سکتا ہو۔
سیاسی پنڈتوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ عموماً نائب صدارتی مباحثوں کا الیکشن پر اثر انداز ہونے کا کووئی امکان نہیں ہوتا۔ مگر اس بار صرف ایک صدارتی مباحثہ ہونے کی وجہ سے یہ ناممکن بھی نہیں ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More