اسرائیل کی لبنان پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 105افراد شہید

بیروت (آئی پاک ٹی وی ) اسرائیل کی لبنان کے مختلف علاقوں میں فضائی سفاکیت جاری ہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حملوں میں شہید ہونیوالوں کی تعداد 105 ہوگئی۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق لبنان کی وادی بقاع اور عین الدلب سمیت دیگر علاقوں میں اسرائیلی بمباری سے 359 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیل کے مختلف شہروں پر حملوں میں دوسرا فرانسیسی شہری ہلاک ہوگیا جبکہ اتوار کے روز وزارت صحت نے بعلبک ہرمل شہر میں بھی اسرائیلی فوج نے بمباری کی جس میں 33 لوگ جان کی بازی ہارگئے جبکہ 47 زخمی ہوئے ، یہ واقعہ مشرقی لبنان میں پیش آیا۔
لبنان میں اسرائیلی حملوں کے باعث غذائی بحران شدت اختیار کر گیا، اسرائیلی حملوں کے بعد لوگ بڑی تعداد میں بے گھر ہو رہے ہیں اور 20 لاکھ سے زائد نقل مکانی کرکے محفوظ علاقوں کی جانب ہجرت کرنے پر مجبور ہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے لبنان کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام کا ہنگامی آپریشن شروع کردیا گیا ، اسرائیلی حملوں کی وجہ سے پناہ گاہوں میں بے گھر فیملیز کو راشن کی سپلائی میں مشکلات کاسامنا ہے ۔
اسرائیلی فورسز کی غزہ کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں جاری ہیں ، اسرائیلی فضائیہ نے پناہ گزینوں کے سکول پر حملہ کای جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
جبالیہ اور نصیرات پناہ گزین پر اسرائیلی حملے میں 3 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے، صیہونی فوج نے مغربی کنارے میں دہشتگردانہ کارروائی میں 17 فلسطینی جوانوں کو بھی گرفتار کرلیا۔
یاد رہے کہ 7اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 41 ہزار 595 ہوگئی جبکہ 96 ہزار 521 زخمی ہو چکے ہیں ۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز یمنی حوثیوں کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں ، غزہ میں تقریباً ایک سال سے جاری جنگ کے بعد اگلا سال شروع ہونے سے پہلے اسرائیلی فوج نے لبنان کو بھی جنگ کی لپیٹ میں لیا اور اب یمن کو بھی نشانے پر رکھ لیا ہے ۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے حزب اللہ کے 120 مقامات کونشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جبکہ یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ پر بھی بڑا فضائی حملہ کیا گیا جس میں 4 یمنی شہید اور 29 زخمی ہوگئے۔اسرائیلی فوج نے اس سلسلے میں بتایا کہ یمن کے شہر حدیدہ پر فضائیہ کے درجنوں طیارے استعمال کیے گئے۔
واضح رہے کہ ماہ جنوری میں امریکہ و برطانیہ نے مشترکہ طور پر یمنی حوثیوں کے مراکز کو اپنی بمباری کا نشانہ بنایا تھا تاکہ حوثیوں کی جنگی صلاحیت کو کمزور کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی برادری کو باور کرا دیا تھا کہ اسرائیل کے ہاتھ اب ہر جگہ پہنچ سکتے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More