از:سہیل شہریار
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 79 واں اجلاس منگل 10 ستمبرسے شروع ہوچکا ہے۔ جو تین ماہ جاری رہنے کے بعد دسمبر میں اختتام پزیر ہوگا۔ ابھی بڑے اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں رکن ملکوں کے نمائندوں کے اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے ۔جس کے بعد اعلیٰ سطحی بحث کا آغاز 24 ستمبر سے ہوگا۔جس میں اقوام متحدہ کے 193رکن ملکون میں سے بیشتر کے سربراہان مملکت و حکومت شریک ہونگے اور اپنی اپنی باری پر عالمی فورم سے خطاب بھی کریں گے۔
اقوام متحدہ کے نشریات کے شعبے کی جاری کردہ معلومات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں جاری اجلاس میں 22اور23ستمبر کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی میزبانی میں دو روزہ سمٹ آف دی فیوچرکا انعقاد ہوگاجس کے لئے رکن ملکوں کو دعوت نامے پہلے ہی بھجوائے جا چکے ہیں۔ اس اہم سربراہی کانفرنس میں پاکستان کے وزیر اعظم سمیت صدور مملکت اور وزرائے اعظم کی کثیر تعداد کی شرکت متوقع ہے۔مستقبل کی انتہائی متوقع سربراہی کانفرنس کے دوران موسمیاتی تبدیلی، غربت اور عدم مساوات جیسے اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کی فوری ضرورت پر زور دیا جائے گا۔جبکہ جاری تنازعات اور عالمی صحت کے بحرانوں کے اثرات سے بھی نمٹنے کے لیےمشرکہ کوششوںپر تووجہ مرکوز کی جائے گی۔
جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کی عمومی بحث 24 ستمبر کو شروع ہوگی۔اور 28 ستمبر تک جاری رہے گی۔پھر ایک دن کے وقفے کے بعد 30 ستمبر کو اسکا اختتامی سیشن منعقد ہوگا۔ اس سال جنرل اسمبلی کے اجلاس کی عام بحث کا موضوع "کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا: موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے امن، پائیدار ترقی اور انسانی وقار کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا”ہے۔
اقوام متحدہ کے نشریاتی شعبے کی معلومات کے مطابق جنرل اسمبلی کا 79 واں اجلاس17 پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس جی ڈیز) کی جانب پیشرفت کو تیز کرنے کی عالمی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اس ضمن میں اقوام متحدہ کا شعبہ عالمی مواصلات 23 سے 27ستمبر کے دوران ا پنے فلیگ شپ ایس جی ڈی میڈیا زون کا انعقاد کرے گا۔ جس میں عالمی رہنماؤں کے درمیان عالمی مسائل پر گہرائی سےمکالمے ہوں گے جو ہر جگہ لوگوں کے لیے اہم ہیں۔اسی دوران 24ستمبر کو ایس جی ڈی مومنٹ کے عنوان سے اجلاس منعقد ہو گا۔جو مستقبل کی سربراہی کانفرنس کے نتائج پرغور کرے گا۔
سطح سمندر میں اضافے سے پیدا ہونے والے وجودی خطرات سے نمٹنے کے لیے اعلیٰ سطحی مکمل اجلاس: بدھ، 25 ستمبرکو منعقد ہوگا۔ جبکہ جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے عالمی دن کی مناسبت سے اعلیٰ سطحی اجلاس اور ساتھ ہی جراثیم کش مزاحمت پر اعلیٰ سطحی اجلاس 26ستمبر کو منعقد ہوں گے۔