غزہ (آئی پاک ٹی وی ) حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں 630,000 سے زائد طلبا پیر کو اسکول واپس نہیں جائیں گے، کیونکہ فلسطینیوں کے علاقے پر اسرائیل کی جنگ نے دوسرے سال کے لیے اسکول کی تعلیم میں خلل ڈالا ہے۔
فلسطینی وزارت تعلیم کے مطابق محصور غزہ کی پٹی میں 6لاکھ 30ہزار سے زائد طلباء کو تعلیمی مراکز اور بنیادی ڈھانچے کے ساتھ سیکھنے کے مواقع سے محروم کر دیا گیا ہے جو محصور انکلیو پر اسرائیلی نسل کشی کی جنگ کی وجہ سے تباہ یا مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عہدیدار نے امریکی میڈیا کی ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے جو اس نے جنگ بندی مذاکرات کے حصے کے طور پر نئی شرائط پیش کی تھیں۔
سروس فراہم کرنے والے پالٹیل اور وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی بمباری کی وجہ سے وسطی اور جنوبی غزہ میں موبائل فون اور انٹرنیٹ کی بندش ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے اور اردن کے درمیان شاہ حسین (ایلنبی) پل کراسنگ پیر کی صبح ایک حملے کے بعد ایک مختصر بندش کے بعد دوبارہ کھل جائے گی جس میں تین اسرائیلی سیکیورٹی گارڈز ہلاک ہوئے تھے۔ حملہ آور کی شناخت اردنی شہری کے طور پر ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 40,972 افراد ہلاک اور 94,761 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل میں 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں ہونے والے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم 1,139 ہے جب کہ 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔